Kia SheikhulWazaif k Wazaif ki Koi Sanad b Ha?
شیخ الوظائف کا حلیہ اکابرؒ کی نظر میں
شیخ الظائف کا عباء یا گدڑی تیز نیلے رنگ کی بعض اوقات گلے میں کالے رنگ کی تین مالاوالی تسبیح اور کالی پگڑی بغیر شملہ کے کیا یہ کسی باکمال بزرگ، اکابرین، علماء، مفتیان کرام سے ثابٹ ہے ؟ یا شی شیخ الوظائف کی اپنی ایجاد اور فیشن ہےِ مستند حوالہ جات نوٹ فرمائیں!
حوالہ نمبر 1: مولانا عبدالباری فرنگی محلی رحمۃ اللہ علیہ برصغیر کے بہت بڑے عالم پیر اور مفتی تھے تحریک خلافت کے روح رواں تھے اور پورے برصغیر میں ان کا طوطی بولتا تھا‘ اتنے بڑے تھے کہ مولانا محد عملی جوہرؒ مولانا شوکت علی گوہر ؒ ان دونوں عظیم انسانوں کے پیرو مرشد تھے۔ وہ جب بھی کسی خاص محفل اجلاس
کا نفرنس یا خاص ملاقات کے لیے تشریف لے جاتے تو تیز رنگ کی نیلی عباء بغیر شملہ کے سیاہ پگڑی اور گلے میں تین تسبیحات کی مالا ڈالتے تھے۔
(بحوالہ ماہنامہ ثاقب حیدر آباد کن فروری 1949ء)
(Faith)
(Prayer)
( Fasting )
( Almsgiving )
( Pilgrimage )
عبقری کا نورانی حفاظتی کڑا
عبقری نے لاعلاج سسکتے مریضوں کی صحت یابی کیلئے اکابر ؒ کاآزمودہ نورانی عمل دکھی مخلوق خدا کیلئے عام کردیا۔تانبے کا کڑا جس پر خاص نورانی حروف لکھے ہوئے ہیں جو لاعلاج مرض کو چند ہی دنوں میں جڑ سے اکھاڑ کر رکھ دیتے ہیں۔اسلام حلال وحرام کے حوالے سے نہایت حساس مذہب ہے لیکن بوجہ مجبوری زندگی بچانے کو واجب قرار دیا اوربعض ممنوعہ چیزوں کوبھی حلال کر دیا۔آئیے پیارے آقا ﷺ کی زندگی سے اس کا جائزہ لیتے ہیں۔
مردوں پر سونا حرام ہے لیکن بطور علاج حضور ﷺ نے اپنے
ایک صحابیؓ کو سونے کی ناک لگوانے کا حکم فرمایا:
حضرت عبدالرحمن بن طرفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ان کے دادا جان حضرت عرفجہ بن اسعد رضی اللہ عنہ کی ناک کلاب کے روز کاٹ دی گئی۔ تو انہوں نے چاندی کی ناک لگوا لی تو اس سے بدبو آنے لگی۔ چنانچہ حضور نبی اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں حکم دیا تو انہوں نے سونے کی ناک لگوا لی۔
أبي داؤد، السنن، 4: 92، رقم: 4232، دار الفکر ترمذي، السنن، 4: 240، رقم: 1770، بيروت، لبنان: دار احياء التراث العربي
وضاحت: کیونکہ سونے سے انفیکشن نہیں ہوتا یہ سائنس میرے کملے والےﷺ کے علم میں تھی۔
ریشم مرد پر حرام لیکن !رسول ﷺ نے اپنے صحابیؓ
کوبطور علاج ریشم کی قمیض پہننے کی اجازت دی!